Posts

Showing posts from 2021

عارضی سہاروں میں مستقل پناہ تلاش مت کریں

Image
ہر انسان مضبوط بننے کے لیے سہارے تلاش کرتا ہے کوئی سوچتا ہے فلاں شخص مل جائے تو ہمت آ جائے گی  کبھی سوچتا ہے فلاں چیز مل جائے تو طاقت بڑھ جائے گی  جبکہ اصل ہمت اور طاقت تو خود سے آتی ہے  ہمارے اندر موجود ہوتی ہے جسے تلاش کرنا ہوتا ہے باہر سے ملنے والی ہمت عارضی ہوتی ہے  جس بھی انسان یا چیز سے ملے اس کے دور ہوتے ہی ختم ہو جاتی ہے  زندگی کے اندھیرے جو بھی ہوں کوئی تکلیف ، کوئی یاد ، کوئی بات یا کوئی ڈر ہمت سے سامنا کریں اور خود کو اس سے باہر نکالیں سہاروں کی تلاش میں رہیں گے  تو کبھی خود کا مضبوط نہیں بنا پائیں گے 🖋️ سدرہ اشفاق  

دوستی

Image
انسان وہی طور طریقے اور طرز زندگی اختیار کرتا ہے، جو اس کے ساتھی کے ہوتے ہیں۔ چنانچہ اس کے دین و اخلاق کے معاملے میں احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ وہ اس بات میں خوب غورو فکر کرے کہ وہ کس کو اپنا دوست بنا رہا ہے۔  ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: "آدمی اپنے دوست کے دین پر ہو تا ہے، لہٰذا تم میں سے ہر شخص کو یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ کس سے دوستی کررہا ہے"۔   اگر کسی شخص کا دینی و اخلاقی پہلو اسے پسند آئے، اسے وہ دوست رکھے اور اگر پسند نہ آئے تو اس سے دور رہے۔ طبیعتیں نقال ہوتی ہیں اور صحبت اصلاح حال یا اسے بگاڑنے میں اثر انداز ہوتی ہے۔  امام غزالی فرماتے ہیں: لالچی آدمی کے ساتھ بیٹھنا اور اس سے میل جول رکھنا حرص کو ابھارتا ہے اورزاہد شخص کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے سے دنیا میں زہد پیدا ہوتا ہے؛ کیوں کہ انسانی طبیعتوں کی فطرت ہے کہ وہ ایک دوسرے کی مشابہت اختیار کرتی اور اقتدا کرتی ہیں۔ بلکہ انسان کی طبیعت دوسرے انسان کی طبیعت سے ان جانے میں اثر قبول کرتی ہے۔   انسان کو چاہیے کہ وہ اچھے لوگوں کو دوست بنائے کیوں کہ اسی میں بہتری ہے۔

غصہ

Image
غصہ آنا فطری عمل ہے لیکن اُس وقت طریقہ کیا ہونا چاہیے یہ ہمارے ہاتھ میں ہے جب کوئی غلط بات کہے جس سے اس پر غصہ آئے تو کچھ وقت کے لیے اسکا جواب نہ دیں رک جائیں اور سوچیں اس کا جواب میں کل دونگی ایسا کرنے سے ہم لمبی بحث اور جھگڑے سے بچ جاتے ہیں  کیونکہ غصہ ہماری عقل کو ڈھانپ لیتا ہے ، سوچ سمجھ کی صلاحیت کم کر دیتا ہے اور جذبات میں ہم کچھ بھی الٹا سیدھا بول جاتے ہیں جس کا بعد میں لمبے عرصے تک پچھتاوا رہتا ہے اسی طرح جب دوسرے غصے میں ہوں تو بھی خاموش ہو جائیں اور جب وہ غصے کی کیفیت سے باہر آ جائیں تب اپنی بات سمجھائیں تب زیادہ محنت کیے بنا ہی بات سمجھ میں آ جاتی ہے 🖋️ سدرہ اشفاق

نفرت نہیں محبت کیجیے

Image
اللہ کی محبت پانے کے راستے میں نفرت بھرے احساسات ہی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ اس رکاوٹ کو گرا کر ہی اللہ کی محبت پا سکتے ہیں۔ ہم دل سے جھکنا سیکھتے ہیں کیونکہ کسی کو معاف کرنے کے لئے دل کو جھکانا پڑتا ہے، ایسے اللہ کے بندوں کے سامنے جھکنا ہمیں اللہ کے سامنے جھکنا سکھاتا ہے۔ دل میں مثبت احساس ہوگا تو دل میں نرمی آئے گی، خوش مزاجی اور خوش اخلاقی حاصل ہو گی۔ منفی سوچوں سے بچیں گے اور سکون ،اطمینان اور خوشی نصیب ہوگی۔ 🖋️ سدرہ اشفاق

سوچ کا انداز بدلیے

Image
مسائل تو ہر کسی کی زندگی میں ہوتے ہیں لیکن یہ مسائل ہمارے ہر وقت کے رونے دھونے کا جواز نہیں ہونا چاہیے دوسروں کو ہر وقت اپنے بیچارے ہونے کی کہانیاں سناتے رہیں گے تو وہ ہم سے بات کرنا کم کر دیں گے دور جانے لگے گے ہماری باتوں سے اکتاہٹ کا شکار ہوں گے کیوں کہ وہ جانتے ہیں جب ہم سے بات کریں گے ہمارے پاس گلے شکوے کرنے کی لمبی فہرست موجود ہو گی ہمیں لگتا ہے دوسروں کو ہمیں سمجھنا چاہیے اور ہر وقت ہماری بات سننی چاہیے اس سب میں یہ بھول جاتے ہیں کہ سامنے والا کیا چاہتا ہے ہمارا ہر وقت کا منفی رویہ سننے والے کو بھی متاثر کرتا ہے  ہر انسان چاہتا ہے کہ وہ کچھ اچھا وقت گزارے کچھ اچھی اچھی باتیں کرئے  اگر ہم ہر اچھی بات چھوڑ کر بس خود کو بیچارہ بنانے میں مصروف رہیں گے تو ایک دن ہمارے پاس کوئی بھی نہیں رہے گا اس لیے خود کو بیچارہ سمجھنا چھوڑ دیں اللہ نے ہر انسان بہت سی مثبت صلاحیتیں رکھی ہیں ان کا استعمال کریں جتنا ممکن ہو خود کو مثبت کاموں میں مصروف رکھیں اس سے شخصیت میں ٹھہراؤ آئے گا ذہن بیکار کی سوچوں میں نہیں الجھے گا دوسروں کو سنانے کے لیے گلے شکوے بھی کم ہوں گے یاد رکھیں دوسرا کوئی ہماری مدد نہ

اچھائی ‏یا ‏برائی

Image
اچھا بننے کی کوشش میں ہو یا کوئی اچھا کام کررہے ہو تو مت دیکھنا کے ساتھ دینے والا کوئی نہیں ہے اچھائی کا ساتھ دینے والے تو بس ایک دو ہی ہوتے ہیں جبکہ برائی میں ہزاروں لوگ ساتھ کھڑے ملیں گے کوئی تمہاری اچھائی کو سراہے یا نہیں تم ہمیشہ اچھا بننے کی ہی کوشش کرو  یہ سفر بہت محنت طلب ہے ڈر کے ہمت مت ہار دینا کبھی گرو گے تو کبھی لڑکھڑاؤ گے مگر دیکھو اس سفر کو ترک مت کرنا  چاہے کوئی بھی ساتھی نہ پاؤ پھر بھی اداس مت ہونا کیونکہ تمہارا ساتھی اللہ ہے جہاں سب برائی میں مشغول ہوں تمہیں اچھائی کی شمع بن کر ان سب کو روشنی دیکھانی یے 🖋️ سدرہ اشفاق

مختلف ‏کو ‏بدلنے ‏کی ‏کوشش

Image
انسان اپنے جیسے لوگوں کے ساتھ رہ کر خوش ہوتا ہے ان سے بات کر کے خوشی محسوس کرتا ہے لیکن زندگی میں تمام لوگ ہمارے جیسے ہو یا ہماری طرح سوچتے ہوں ایسا ضروی نہیں ہے کچھ لوگ قدرتی طور پر ایک جیسی سوچ رکھتے ہیں اور کچھ لوگ بلکل مختلف  اس لیے اگر مختلف سوچ رکھنے والے لوگ زندگی میں شامل ہیں تو ان کو زبردستی اپنے جیسا بنانے کی کوشش مت کریں بلکہ وہ جیسے ہیں انہیں ویسے ہی قبول کر لیں  اگر ایسا نہیں کر سکتے اور نا خوش ہیں تو ان کو بدلنے کی بجائے اپنے جیسے لوگ تلاش کریں کیونکہ جب آپ خود دوسروں کے مطابق نہیں بن سکتے تو دوسروں سے بھی اس بات کی توقع رکھنا چھوڑ دیں 🖋️ سدرہ اشفاق

رب ‏کی ‏تلاش

Image
جس کو ہر جگہ تلاش کر رہے ہو وہ تو تمہارے اندر ہی کہیں موجود ہے کبھی کسی سے پوچھتے کیسے ملے کا تو کبھی ڈھونڈنے ہو کہ کہاں ملے گا کہاں در در پر بھٹک رہے ہو تم، اللہ نے تو کہا میں شہہ رگ سے زیادہ قریب ہوں اللہ کو پانا ہے اللہ کی دوستی چاہیے تو اپنی "میں" ختم کردو جھک جاؤ ، عاجزی اپنا لو ، ہر فیصلے کو دل سے قبول کر لو اپنے آپ کو اللہ کے حوالے کر کے تو دیکھو اللہ کے رنگ میں رنگ کے تو دیکھو   ہر چیز میں ایسے رہنمائی ملے گی کہ تم بھی حیران رہ جاؤ گے دل سکون سے بھر جائے گا اور کوئی ملال باقی نہیں رہے گا   🖋️ سدرہ اشفاق

اللہ ‏پر ‏بھروسہ

Image
ہم سب زندگی میں کبھی نہ کبھی ایک ایسے مقام پر کھڑے ہوتے جہاں دنیا کا ہر دروازہ بند نظر آتا ہے بظاہر کوئی سبب نظر نہیں آتا جس کی وجہ سے ناامید ہونے لگتے ہیں کہ ہمارے حالات نہیں بدل سکتے اس وقت ہماری نظر دنیا کے ظاہری اسباب پہ ہوتی ہے کہ وہ نہیں تو شاید کچھ نہیں جبکہ اسباب پیدا کرنے والا تو اللہ ہے وہ جب چاہے ایسے اسباب بنا دیں کہ ہر انسان حیران رہ جائے یاد کریں حضرت مریم علیہا السلام کا قصہ جو قرآن میں بیان ہوا ہے کیا وہ ہم سب کے لیے امید کی نئی راہیں نہیں کھول دیتا کہ اللہ نے ان کے لیے کیسے کیسے اسباب بنائے جب اللہ کی طرف سے ان کے پاس رزق آتا تھا حضرت زکریا علیہ السلام نے پوچھا اے مریم یہ رزق کہا سے آتا ہے اور انکا جواب سن کر دعا کی کہ اللہ ان کو بھی اولاد سے نواز دے یہ نہیں سوچا کہ کیسے ممکن بس نظر میں یہ تھا جو رب مریم کو ایسے رزق دے رہا ہے مجھے بھی اولاد دینے پہ قادر ہے قرآن ہمیں بتا رہا ہے کہ اے انسان ناامید نہ ہو کسی بھی کام کو بظاہر دنیاوی اسباب نہ ہونے کی وجہ سے نامکمن مت کہو رب تو ہمارا بھی وہی ہے جو مریم علیہا السلام کا اور حضرت زکریا علیہ السلام کا تھا لیکن فرق یہ ہے انہوں ن

ماضی ‏کو ‏دیکھ ‏کر ‏حال ‏کو ‏مت ‏جانچیں

Image
کسی کو کیا خبر کہ جو ماضی میں غلط تھا حال میں صحیح ہو  یا مستقبل میں کب صیحح راستے پہ آ جائے  اس کا فیصلہ تو موت کے ساتھ ہوتا ہے کون کامیاب ہوا اور کون ناکام لیکن آج بہت سے لوگ دوسروں کے بارے میں یہ فیصلہ کرتے ہوئے تھوڑا سا بھی نہیں ہچکچاتے  بنا سوچے سمجھے کچھ بھی بول دیتے ہیں کسی کو جنتی تو کسی کو جہنمی   ماضی کی غلطیوں پہ مذاق بناتے ہیں اگر کوئی صیحح راستے پہ آنے کی کوشش کرے تو پہلا جملہ یہی سننے کو ملتا "نو سو چوہے کھا کر بلی حج کو چلی"   چلیں نو سو چوہے کھا کے ہی سہی مگر زندگی میں خیال تو آیا، کوشش تو کی صیحح راہ کو اپنانے کی کچھ لوگوں کو تو اس کا احساس بھی نہیں ہوتا ساری زندگی گناہوں میں ہی گزار دیتے ہیں جب بھی کوئی ماضی کی غلطیوں کو چھوڑ کر حال اور مستقبل کو سنوارنے کی کوشش میں ہو  تو اس کو کمزور مت کیجئے کیونکہ یہ سفر بہت مشکل ہے ہر وقت خود سے جنگ کرنی پڑتی ہے  نہ ہی ایسے الفاظ کا استعمال نہ کریں کہ کوئی صحیح راہ کو چھوڑ کر واپس پلٹ جائے 🖋️ سدرہ اشفاق

دوسروں ‏کی ‏جاسوسی ‏مت ‏کریں

Image
ہروقت دوسروں کی ٹوہ میں مت لگے رہے کون کیا کر رہا ہے؟ کیوں کر رہا ہے؟ کیسے کر رہا ہے؟ اگے کیا کرنا چاہتا ہے؟   یہ سوالات پوچھنا آپ کا حق نہیں ہے اگر کوئی آپ کو کچھ بتائیں تو سن لے اور اگر نہیں بتانا چاہے تو کریدنا نہیں چاہیے اسلام نے دوسروں کے گھروں میں بھی جھانکنے سے منع کیا ہے تو پھر ہم کیوں دوسروں کی زندگی میں تانک جھانک کرتے رہتے ہیں؟ رسول ﷺ نے فرمایا  لَا تَحَسَّسُوا وَلَا تَجَسَّسُوا دوسروں کی ٹوہ میں نہ لگو ، دوسروں کی جاسوسی نہ کرو دوسروں کی خیر خواہی چاہتے ہیں تو بے جا تجسس اور تحسس سے ان کو پریشان مت کریں 🖋️ سدرہ اشفاق

خوش ‏کیسے ‏رہا ‏جائے؟

Image
خوش رہنے کی دعا تو عام طور پر سبھی دیتے ہیں  لیکن خوش رہنے کا طریقہ یا خوش رکھنے کا سلیقہ کسی کسی کو آتا ہے مستقبل کے خوف یا ماضی کی تکلیفوں کی وجہ سے انسان حال میں بھی خوش نہیں رہتا تو سب سے پہلے خود کو ہر خوف سے نکال کر خوش رکھنے کا ارادہ کریں اس کے ساتھ اپنے دل میں وسعت پیدا کریں  اچھے کام پہ دوسروں کی تعریف کریں کوئی مدد کریں تو اسکا شکریہ ادا کریں  تنگ دل انسان کبھی خوش نہیں رہتا نہ ہی دوسروں کو خوش دیکھ پاتا ہے  کہیں بھی ہوں مثبت رویہ اپنائیں دوسروں کو معاف کرنا سیکھیں جسمانی صفائی کے ساتھ ساتھ ذہنی صفائی بھی بہت ضروری ہے اس لیے منفی خیالات کو ذہن سے نکال دیں اچھے دوست بنائیں زندگی میں کوئی نہ کوئی مقصد ہونا بہت ضروری ہے  تاکہ ہر دن آپ اس کی تکمیل کے لیے کوشاں رہیں اور بیکار میں وقت ضائع نہ کریں 🖋️سدرہ اشفاق  #sbatalks

رب ‏کی ‏اطاعت

Image
دنیا کی پیروی چھوڑ کر رب کی اطاعت میں آجائیں رب نے جو کہا ہے اس پر عمل کرنا شروع کردیں کبھی نقصان نہیں اٹھائیں گے دنیا میں دوست تلاش کرنے سے پہلے رب سے دوستی کر لیں جو کبھی کسی حال میں ہمیں تنہا نہیں چھوڑتا ہماری ہر بات سنتا ہے 🖋️ سدرہ اشفاق

رب ‏کے ‏سامنے ‏جھک ‏جاؤ

Image
زندگی مسلسل سفر کا نام ہے ایک سفر ختم ہوتا تو دوسرے کا آغاز ہو جاتا ہے کبھی سفر سکون اور اطمینان سے سر شار ہوتا ہے تو کبھی خوف اور ڈر سے بھرا ہوا  کبھی خوشیوں اور راحتوں سے دامن بھر جاتا ہے تو کبھی تکلیفیں اور پریشانیاں گھیر لیتی ہیں زندگی تو اسی طرح اپنا رخ بدلتی رہتی ہے لیکن اصل سوال یہ ہے کہ ہم نے کب کیا ردعمل دیا  دکھ ، تکلیف ، پریشانی ، ڈر اور خوف کے وقت واویلا کیا یا صبر کرتے ہوتے رب کے سامنے جھک گئے خوشی ، راحت ، آسانی ، سکون اور اطمینان میں کھو کر رب کو بھول بیٹھے یا شکر ادا کرتے ہوتے رب سے جڑے رہے  🖋️ سدرہ اشفاق

ماں ‏کے ‏نام

Image
اکثر بچے آج ماں سے بہت برے انداز میں بات کرتے ہیں جب سمجھایا جائے تو کہتے ہیں ماما تو سمجھتی ہی نہیں ہمیں  تو کیا ایسا ہو سکتا جس ماں نے آپ کو اپنے پیٹ میں اتنی تکلیف میں جنم دیا وہی آپ کو نہ سمجھے یہ ہو سکتا ہے کہ وہ آپ کے انداز کے مطابق نہ سمجھ پا رہی ہوں آج کے نت نئے رجحانات کے مطابق نہ سمجھے  لیکن کیا ضروری ہے ان سے بدتمیزی کی جائے غصے سے جواب دیا ہے آرام سے تمیز سے اچھے لہجے میں بھی تو بات کی جا سکتی ہے نہ؟ اپنی بات سمجھائی جا سکتی ہے دوستوں کی خاطر ، دوسروں کو اپنا آپ بہتر بتانے کی خاطر کیوں ماں کا دل دکھا رہے ہمیں یہ نہیں پسند وہ نہیں پسند  اتنے نخرے ، اتنا چڑچڑاپن آخر کس لیے؟ ایک دفعہ ایک صحابی نے رسول ﷺ سے پوچھا مجھ پر کس کا حق سب سے زیادہ ہے؟ جانتے ہیں آپ ﷺ نے کیا جواب دیا تمہاری ماں کا اور ایک دفعہ نہیں بلکہ تین دفعہ یہ کہا ماں کا حق سب سے زیادہ ہے کیوں ہم ماں کو یہ حق دینا بھول گئے ہیں؟ یاد رکھیں دنیا کی زندگی جنت بنانے کی خاطر اصل جنت مت گنوا دے کیونکہ دنیا تو کبھی جنت نہیں بن پائے گی مگر ماں کا دل دکھایا تو اصل جنت سے محروم ضرور ہو جائیں گے 🖋️ سدرہ اشفاق

شکوہ ‏یا شکر

Image
زندگی، خوشی اور غم کا امتزاج ہے  خوشی کا وقت بہت تیزی سے گزر جاتا ہے  اور غم کے دوران ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کوئی خوشی کبھی ملی ہی نہیں  جیسے لمبے عرصے سے بس غم ہی غم میں مبتلا ہیں کیا ہم اپنی چاہت کے مطابق خوشی اور غم کو بدل سکتے ہیں؟  بلکل نہیں تو پھر کیوں نہ ہو غم کے وقت بھی وہی رویہ اپنائے جو خوشی کے وقت اپناتے ہیں  کیونکہ ان کو دینے والا تو ایک ہے شکوہ کرنے سے بھی غم کو خوشی میں نہیں بدل سکتا لیکن شکر کریں گے تو رب راضی ہو گا 🖋️ سدرہ اشفاق

ایک ‏مکالمہ

Image
اتفاق سے دو عورتوں کو بات کرتے سنا جو غالباً کسی کے لیے بہت فکرمند ہو رہی تھیں  میں نے ان سے پوچھا کس کے لیے اتنی پریشان ہیں تو ایک عورٹ جھٹ سے بولی کیا بتاؤ بیٹا ہمارے پڑوس میں ایک بیچاری لڑکی کی شادی نہیں ہو رہی عمر بھی بڑھتی جا رہی ہے مجھے تو بہت پریشانی ہوتی ہے کہ اسکا کیا بنے گا کوئی اس کا نام لینے والا نہیں ہو گا ہائے بیچاری میں نے سوال کیا زندگی میں شادی کرنا بہت ضروری ہے؟  دوسری عورت بولی لو بھلا شادی کے بغیر بھی کوئی زندگی ہے نہ زندگی کا کوئی مزا نہ رونق لڑکیوں کی شادیاں صحیح وقت پہ کر دینی چاہیے مجھے ان کی اس سوچ پہ بہت حیرانی ہوئی اور پوچھا یہ صحیح وقت کیا ہوتا ہے؟ کیا اس کا تعین ہم کرتے ہیں کہ کب کونسا کام ہو؟ یہ تو اللہ کا تعین کیا ہوا ہے کب کس شادی ہونی ہے اور ہونی بھی ہے یا نہیں ہم صرف کوشش کر سکتے باقی تو اللہ کے ہاتھ میں تو پھر کیوں ہم اپنی ایسی باتوں سے دوسروں کو تکلیف دیں کیوں نہ اس کے الٹ ہم ان کو زندگی میں کچھ مثبت کرنے کی ترغیب دیں دونوں عورتوں نے جواب میں جو کہا اس کا مفہوم یہ تھا کہ توبہ توبہ لڑکیوں کو اتنا پڑھانا نہیں چاہیے ورنہ وہ باغی ہو جاتی ہیں عام زبان میں

مقصد تخلیق

Image
انسان اس دنیا میں اپنی مرضی سے نہیں آتا اور نہ ہی اپنی مرضی سے اس دنیا سے جاتا ہے  تو انسانی ذہن میں سوال آتا ہے کہ اللہ نے ہمیں کیوں تخلیق کیا؟ قرآن میں اللہ نے بتا دیا کہ کیا ہے تمہارا مقصد  سورۃ الذاريات آیت 56 میں اسکا جواب ملتا ہے  "اور میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں " کیا ہے یہ عبادت؟ وہی جو ہم کرتے ہیں روزانہ یا بندگی کی اصل شکل تو کچھ اور ہے؟ اگر ہم عبادت کر رہے یں اور اس کے ساتھ غلط کاموں سے نہیں رک رہے تو کیا بندگی کا حق ادا کر رہے ہیں؟ مقصد تخلیق کو پورا کر رہے ہیں؟ بندگی تو یہ ہے کہ بندہ اپنے رب کو پہچان لے رب کی معرفت حاصل کرلے  یہی تو ہے ہماری تخلیق کا مقصد رب کی پہچان حاصل کرنا کہ اللہ ہر وقت میرے ساتھ ہے اللہ سے ایسا تعلق جو ہمارے ہر عمل میں نظر آئے  ہر وقت ہمیں احساس ہو کہ اس تعلق کو غلط کام کرکے کمزور نہیں کرنا بلکہ اس  کو مضبوط بنانا ہے مکمل طور پر بندگی کو اختیار کرنا ہے 🖋️ سدرہ اشفاق

بانٹنے ‏والے ‏بنیں۔۔۔

Image
آج ہماری سوچ یہ ہو گئی ہے کہ ہر چیز بس مجھے مل جائے ہر چیز کو زیادہ سے زیادہ جمع کرنا چاہتے ہیں اس سوچ نے ہمیں دوسروں کو کچھ بھی دینے سے محروم کر دیا ہے لگتا ہے اگر کسی کو کچھ دے دیں گے تو ہمارے پاس کمی ہو جائے گی جبکہ بانٹنے سے محبت اور اپنائیت بڑھتی ہے  اور سب سے بڑھ کر بانٹنے والوں کو اللہ کبھی خالی ہاتھ نہیں رہنے دیتا  🖋️ سدرہ اشفاق

پاکستان کا ‏مطلب ‏کیا ‏"لا ‏الہ ‏الا ‏اللہ"

Image
پاکستان کا مطلب کیا "لا الہ الا اللہ" پاکستان وہ ملک ہے جسے "لا الہ الا اللہ" کے عہد کے ساتھ بنایا گیا زندگی کے ان گزرتے لمحوں میں اس عہد کو مت بھولیں جہاں ہمیں اپنے وطن سے محبت کے اظہار میں اسکی ترقی کے لیے کوشاں رہنا ہے وہیں اس بات کا بھی دھیان رکھنا ہے کہ زندگی کی دور دھوپ ہمیں ہمارے رب سے دور نہ کر دے اس ملک کو حاصل کرنے میں ہم نے بہت سی قربانیاں دی ہیں وہی آج "لا الہ الا اللہ" کے عہد کو پورا کرتے ہوئے بھی بہت سی قربانیاں دینا ہوگی ہم ہر وقت کوشش میں ہوتے ہیں کہ اپنے ملک کا نام کہیں بھی جھکنے نہ دے ہر جگہ اسکا نام بلند ہی کریں ویسے ہی کوشش کرنی ہے کہ یہاں اسلامی احکامات کو نافذ کریں تاکہ رب کے سامنے بھی سرخرو ہو سکیں  یارب ہماری اس پہچان کو سلامت رکھنا ہمارے وطن کو ہمیشہ قائم و دائم رکھنا آمین 🖋️ سدرہ اشفاق

اللہ ‏مالک ‏ہے

Image
ہماری پریشانیاں کون دور کرتا ہے؟ ٹوٹے رشتوں کو کون جوڑتا ہے؟ الجھے ہوئے حالات کون سنوارتا ہے؟ بے چین دلوں کو کون سکون دیتا ہے؟ آنکھیں بند کر کے سوچیں            "اللہ" کیوں کہ وہ ہمارا مالک ہے اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ جس نے ہمیں پیدا کر کے تنہا چھوڑ دیا ہے  وہ تو ہمارے ہر عمل, ہر تکلیف سے باخبر ہے اس لیے مت سوچیں کے اللہ نے ہمیں بھلا دیا ہے بلکہ سچ یہ ہے کہ ہم نے اللہ کو یاد کرنا چھوڑ دیا ہے جو بھی پریشانی جو بھی مشکل در پیش ہے انکھیں بند کر کے اللہ کو یاد کریں اور دل سے کہیں  اللہ مالک ہے  اللہ مالک ہے  اللہ مالک ہے  بیشک اللہ ہی تو ہر چیز کا مالک ہے  🖋️ سدرہ اشفاق

اسلام کی ‏حقیقت

Image
حضرت سفیان بن عبداللہ  سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا: ’’یارسول اللہ! مجھے اسلام کے بارے میں ایسی بات بتا دیں کہ آپؐ کے سوا کسی اور سے کچھ دریافت کرنے کی ضرورت نہ رہے۔‘‘ (یعنی مجھے اسلام کی حقیقت ایک جملے میں بتا دیجیے تا کہ میں اسے گرہ میں باندھ لوں۔ ) جواب میں آپ نے فرمایا:  قُلْ آمَنْتُ بِاللّٰہِ ثُمَّ اسْتَقِمْ ’’کہو میں اللہ پر ایمان لایا اور پھر اس پر جم جاؤ!‘‘  ایمان لانا آسان ہے مگر اس پر جمے رہنا آسان نہیں ہے۔ یہ تبھی ممکن ہے جب انسان کو اللہ پر پوری طرح توکل ّہو، وہ ہر حالت میں اس کی رضا پر راضی رہے۔ نہ اپنی کسی حالت کے بارے میں اس کی زبان پر حرفِ شکایت آئے اور نہ ہی اللہ تعالیٰ کے کسی فیصلے پر اس کے دل میں ملال پیدا ہو۔ پھر اللہ تعالیٰ کے ہر حکم کے آگے اس کا سر تسلیم بلا حیل و حجت جھکتا چلا جائے اور اس کے درِ اطاعت پر ہمہ وقت کمر بستہ کھڑے رہ کرعملی طور پر ثابت کر دے کہ  اِنَّ صَلاَتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ  ’’یقینا میری نماز، میری قربانی، میری زندگی اور میری موت اللہ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے‘‘ (الانعام)

لفظوں کا ‏خاموشی ‏میں ‏بدلنا

Image
ہمارے اردگرد بہت سے لوگ ایسے موجود ہوتے ہیں جنہیں کم گو سمجھا جاتا ہے سب کو لگتا ہے انہیں تو بات کرنا نہیں آتی یا کوئی اچھی بات کر ہی نہیں سکتے  جبکہ وہیں "کم گو لوگ" کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ بہت باتونی ہوتے ہیں تو کبھی سوچا ہے ایسا فرق کیوں؟ اس فرق کی سب سے بڑی وجہ سننے والے کا رویہ ہے کہ وہ سامنے والے کو کیا محسوس کرواتا ہے کبھی ہمارا سخت لہجہ سامنے والے کو خاموش کروا دیتا یے اور کبھی ہمارا تنظزیہ انداز میں جواب دینا اسے مزید کچھ کہنے سے روک دیتا ہے اس لیے اگر آپ ایک سننے والے ہے تو اپنے رویے کا جائزہ لیجیے  اچھے انداز میں جواب نہیں دے سکتے تو معذرت کر لیجیے  لیکن ایسا رویہ مت اپنائیں جو بات کرنے والے کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دے 🖋️ سدرہ اشفاق

مزاج ‏آدم

Image
اکثر لوگ کہتے ہیں جو کہا وہ صحیح یا غلط اس پر ڈٹ جاؤ ایسا کرنا ایک اچھے انسان اور مسلمان کو زیب نہیں دیتا صحیح بات ہے تو ڈٹ جانے میں کوئی بُری بات نہیں لیکن اگر غلط بات کہی ہے تو بھی اس غلطی کو تسلیم کرکے اصلاح کرنی چاہیے  اگر کوئی آپ کو غلط پہ ڈٹ جانے کو کہتا ہے تو وہ آپ کا سب سے بڑا دشمن ہے ابلیس بھی اپنی غلطی پر ڈٹ گیا تھا خود کی اصلاح نہیں کی غلطی کو تسلیم نہیں کیا تو دھتکار دیا گیا ایک مسلمان ہوتے ہوئے ہمیں ایسا نہیں بننا بلکہ جب جہاں کچھ غلط کہہ دیں فوراََ معذرت کر کے خود کی اصلاح کر لیں 🖋️ سدرہ اشفاق

Actions speak louder than words

Image
کسی بھی تبدیلی کا آغاز خود سے ہوتا ہے جب تک خود اپنے عمل سے ثابت نہیں کریں گے دوسروں میں بھی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ہر عید پر دوسروں کو کہتے ہیں حسد ، بغض ،نفرت اور منفی جذبات کی قربانی کیجیئے  تو کیوں نہ اس عید پہ یہ عمل خود سے شروع کریں تاکہ لوگ ہمارے الفاظ سے زیادہ ہمارے عمل سے نصیحت لیں Actions speak louder than words ہر بار دوسروں کو نصیحت کرتے رہے اور خود کو بھول گئے تو دوسرے بھی اپنے لیے کبھی نہیں سنیں گے بلکہ کسی اور کو سنانے کے لیے سنیں گے  🖋️ سدرہ اشفاق

امید، ‏دعا ‏اور ‏بھروسہ

Image
ناممکن لگتا ہے اور سوچتے ہو کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟ اللہ کے لیے تو کچھ بھی ناممکن اور مشکل نہیں اس کے پاس تو تمام خزانے ہیں  اور ذرا سوچو پہلے کبھی جب کوئی کام تمہیں نا ممکن لگا تو کس نے اسکو ممکن بنایا کس نے اِسے تمہارے لیے آسان بنایا۔۔۔۔ اللہ نے تو ابھی بھی اللہ تمہارے پاس ہے تمہارے ساتھ ہے اس پر بھروسہ رکھو  🖋️ سدرہ اشفاق

دوسروں ‏کے ‏ساتھ ‏اچھائی

Image
اگر آپ دوسروں کے ساتھ اچھائی اس لیے کر رہے ہیں کہ  وہ آپ کی واہ واہ کریں ، آپ کی اچھائی کو سراہے  آپ کو سر آنکھوں پر بیٹھائیں تو ایسا اس زندگی میں ممکن نہیں ہے آپ کی وہی اچھائی آپ کی برائی بن جائے گی جس سے آپ کو تکلیف بھی ہوگی لیکن اگر آپ کسی کے ساتھ اچھائی اس لیے کریں کہ یہ میرے رب کا حکم ہے اور وہی اسکا بہترین اجر دے گا تو یقین جانے اس سے نہ تو کبھی دکھ ہو گا  نہ ہی کوئی پچھتاوا  🖋️ سدرہ اشفاق

زندگی ‏کو ‏جینا ‏سیکھیں

Image
زندگی جینے اور گزارنے میں فرق ہوتا ہے اور ہم سب زندگی گزار رہے ہیں کیونکہ زندگی جینا تو ہم نے سیکھا ہی نہیں  بچپن سے لیکر بوڑھے ہونے تک سب اسی طرح زندگی گزار ہی تو رہے ہیں تو ہم بھی وہی کر رہے ہیں تبھی تو ہر کوئی ناخوش نظر آتا ہے  اگر ہم زندگی جینا سیکھ جائیں تو شکائتیں کم ہو گی اور ہر پل خوشگوار ہو گا 🖋️ سدرہ اشفاق

ہر ‏غلطی ‏ایک ‏سبق

Image
اگر اچھا کام کرنے کی کوشش میں غلطی ہو جاتی ہے تو پریشان نہ ہوں ہم انسان ہیں اور غلطیاں انسانوں سے ہی ہوتی ہیں کچھ اچھا کرنے کی کوشش میں غلطی کرنا کچھ بھی نہ کرنے سے بہتر ہے ہم گرے گے پھسلیں گے لیکن کبھی بھی غلطی کے ڈر سے کوشش کرنا مت چھوڑیں 🖋️ سدرہ اشفاق

نیکیوں ‏میں ‏دوڑ

Image
دنیا کی دوڑ میں تو ہم سب ہی بھاگ رہے ہیں  لیکن کیا ہی اچھا ہو اگر ہم نیکی کے کاموں میں بھی دوڑ لگائیں  جہاں کسی کی مدد کرنی ہو ہم آگے بڑھ کے مدد کرنے والے ہوں جہاں صلہ رحمی کرنی ہو وہاں دوسرے ہمارے ساتھ کیا کرتے یہ سوچے بنا رشتے نبھائیں جب کوئی پریشان ہو  وہاں اس کو تسلی دے اسکی بات سنیں جب کوئی یتیم محرومی کا شکار ہو رہا ہوں تو شفقت کا ہاتھ اس کے سر پہ رکھ دیں  اس سے دنیا کا کچھ نقصان نہیں ہو گا لیکن آخرت سنور جائے گی 🖋️ سدرہ اشفاق

معجزہ

Image
زندگی میں سب کو کسی نہ کسی معجزے کے انتظار ہوتا ہے دوسروں سے دعا کا کہتے ہیں معاملات کے ٹھیک نہ ہونے پہ پریشان ہوتے ہیں  لیکن معجزہ کب ہوتا ہے؟ جب تڑپ سچی ہو اپنی دعا پہ یقین ہو رب پہ بھروسہ ہوں  کہ وہ کبھی ہمیں تنہا نہیں چھوڑے گا کبھی ضائع نہیں ہونے دے کا جب ہم ایسے بن جائیں گے معجزے زندکی میں نظر آنے لگے گے 🖋️ سدرہ اشفاق

زندگی کی ‏قدر

Image
زندگی ایک انمول تحفہ ہے اس کی قدر کریں بیکار کی باتیں انسان کو صرف الجھاتی ہے جب کہ ہر دن کچھ اچھا کرنا ہمیں نئے تجربات دیتا ہے ایسے جئیں کے ہر دن فائدہ مند ہو دوسروں کے لیے بھی اور آپ کے اپنے لیے بھی 🖋️ سدرہ اشفاق

آداب ‏اپنائیں ‏زندگی ‏خوشگوار ‏بنائیں

Image
اسلام بہت خوبصورت دین ہے ہمیں ہر چیز کے آداب سیکھاتا ہے اس لیے جب کسی سے مدد طلب کرنی ہو تو بھی آداب کو اپنایا جاتا ہے  پیار سے محبت سے بات کی جاتی ہے دوسرے کا احساس کیا جاتا ہے  نانی امی کہا کرتی تھی کہ بیٹا دوسروں سے مدد لینے کا بھی طریقہ ہوتا ہے وہ بتاتی تھی کہ ہمارے زمانے میں جب کسی سے کچھ سیکھنا ہوتا تھا تو ایسے کسی سے جا کہ نہیں کہہ دیتے تھے کہ یہ بتا دیں وہ سیکھا دیں بلکہ ان کے گھر کا کام ان کے ساتھ مل کر کر دیتے تھے تاکہ انکا گھر کا کام آدھے وقت میں مکمل ہو جائے اور باقی آدھے وقت میں وہ ہماری مدد کر دیں    تو ہمیں بھی دوسروں کے کاموں میں مدد کرنی چاہیے تاکہ باقی وقت میں وہ ہماری مدد کردیں  اگر یہ نہیں کر سکتے تو کم از کم دوسرے کی مصروفیت کا خیال کریں  اگر وہ بھول جائیں تو بنا موڈ دیکھائیں دوبارہ یاد کروا دیں دین کا کام کرنے والوں کو بھی یہ آداب سیکھنے کے ضرورت ہے  کیونکہ دین کا کام اللہ کی رضا پانے کے لیے کیا جاتا دوسروں کو برا محسوس کروانے یا احسان جتلانے کے لیے نہیں 🖋️ سدرہ اشفاق

چھیننے ‏والے ‏نہیں ‏دینے ‏والے ‏بنیں

Image
اپنی محرومی کا بدلہ دوسروں سے نہ لے اگر آپ کو کچھ نہیں ملا اور دوسروں کے پاس وہ ہے تو دوسروں کو اُس سے محروم مت کیجئیے جس انسان نے خود محرومی دیکھی ہوں وہ تو آگے بڑھ کر دینے والا ہوتا ہے  اللہ کی تقسیم پہ راضی رہیں اور خود کو حسد سے بچائیں 🖋️ سدرہ اشفاق

سختی دوسروں کو علم اور دین دور کرتی ہے

Image
سختی دوسروں کو علم اور دین سے دور کرتی ہے ایک دین دار انسان اور رسول ﷺ سے محبت کرنے والا مومن کیسے دوسروں کے ساتھ سختی کا رویہ اپنا سکتا ہے؟ ہمارے پیارے نبی ﷺ نے تو اپنے بدترین دشمنوں کو بھی اپنا دوست بنا لیا تھا  رسول ﷺ نے فرمایا:  إِنَّ الرِّفْقَ لَا یَکُوْنُ فِيْ شَيْئٍ إِلاَّ زَانَہُ وَلَا یُنْزَعُ مِنْ شَيْئٍ إِلاَّ شَانَہُ۔   '' نرمی جس چیز میں بھی ہوتی ہے اسے خوبصورت کردیتی ہے اور جس چیز سے نکال لی جائے اسے عیب دار کردیتی ہے۔ ''  ہم اپنے دوستوں/پیاروں کو بھی اپنے سخت رویے کی وجہ سے خود سے دور کر رہے ہیں۔ دوسروں کے ساتھ نرمی کا معاملہ کیجئیے یہی دوسروں کے ساتھ بھلائی کرنا ہو گا۔ 🖋️ سدرہ اشفاق

زبان ‏سے ‏اچھے ‏الفاظ ‏ادا ‏کیجئے

Image
انسان زبان سے ادا کیے جانے والے الفاظ کو سمجھتے ہیں دل میں کیا یے اس کو نہیں جان سکتے اس لیے زبان سے کرواہٹ بھرے جملے ادا کر کے دوسروں کا دل دکھا کر یہ مت کہیں کہ ہم دل کے تو بہت اچھے ہیں مسلمان وہ ہوتا ہے جس کی زبان سے دوسرے محفوظ رہیں لہٰذا بہترین مسلمان بننے کے لئے اپنی زبان پر کنٹرول اور دوسروں کی عزت نفس کا خیال رکھیں۔ 🖋️ سدرہ اشفاق

علم ‏کی ‏تکمیل

Image
استاد بننے سے پہلے خود کو ایک بہترین انسان بنائیے کیونکہ سوال یہ نہیں ہو گا کہ کتنا علم تھا اور وہ کتنے لوگوں کو پڑھایا لیکن یہ سوال ضرور ہو گا کہ جو علم تھا اس پر عمل کتنا کیا 🖋️ سدرہ اشفاق

اللہ ‏پر ‏توکل

Image
ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ”حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ“ یہ وہ کلمہ ہے جو ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام نے اس وقت کہا تھا جب انہيں آگ میں ڈالا جارہا تھا۔ اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس وقت کہا جب ان سے کہا گیا کہ: ﴿اِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوْا لَكُمْ فَاخْشَوْھُمْ فَزَادَھُمْ اِيْمَانًا ڰ وَّقَالُوْا حَسْبُنَا اللّٰهُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ﴾ (آل عمران: 173) (بے شک لوگوں نے تمہارے لیے (فوج) جمع کرلی ہے، سو ان سے ڈرو، تو اس بات نے انہیں ایمان میں اور زیادہ کردیا ،اور انہوں نے کہا ہمیں اللہ ہی کافی ہے اور وہ کیا ہی خوب کار ساز ہے) شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی تعالی نے ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام کی اس کلمے کی برکت سے مدد فرمائی اور آگ کو حکم دیا کہ: تو ٹھنڈی اور سلامتی والی بن جا ابراہیم پر  (الانبیاء: 69)۔ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نصرت فرمائی اور اس عظیم کلمے کی برکت سے فرمایا: تو وہ اللہ کی طرف سے بڑی نعمت اور فضل کے ساتھ لوٹے،انہیں کسی برائی نے چھوا تک نہيں (آل عمران: 174)۔ صحیح بخاری 4563 ہمیں بھی چاہیے اس سے استفادہ حاصل کرے: 1- ا

امید

Image
انسان کبھی کبھار وقت اور حالات کی وجہ سے تھک بھی جاتا ہے لیکن ہار نہیں مان سکتا کبھی نا امید نہیں ہو سکتا  تو زندگی میں جب بھی تھکن محسوس ہو تو تھوڑا آرام کر لیں خود کے ساتھ وقت گزاریں اپنے اردگرد موجود چھوٹی چھوٹی خوشیوں کو محسوس کریں اس سے تروتازگی کا احساس ہو گا اور تھکن بھی دور ہو جائے گا 🖋️ سدرہ اشفاق