Posts

Showing posts from August, 2021

ایک ‏مکالمہ

Image
اتفاق سے دو عورتوں کو بات کرتے سنا جو غالباً کسی کے لیے بہت فکرمند ہو رہی تھیں  میں نے ان سے پوچھا کس کے لیے اتنی پریشان ہیں تو ایک عورٹ جھٹ سے بولی کیا بتاؤ بیٹا ہمارے پڑوس میں ایک بیچاری لڑکی کی شادی نہیں ہو رہی عمر بھی بڑھتی جا رہی ہے مجھے تو بہت پریشانی ہوتی ہے کہ اسکا کیا بنے گا کوئی اس کا نام لینے والا نہیں ہو گا ہائے بیچاری میں نے سوال کیا زندگی میں شادی کرنا بہت ضروری ہے؟  دوسری عورت بولی لو بھلا شادی کے بغیر بھی کوئی زندگی ہے نہ زندگی کا کوئی مزا نہ رونق لڑکیوں کی شادیاں صحیح وقت پہ کر دینی چاہیے مجھے ان کی اس سوچ پہ بہت حیرانی ہوئی اور پوچھا یہ صحیح وقت کیا ہوتا ہے؟ کیا اس کا تعین ہم کرتے ہیں کہ کب کونسا کام ہو؟ یہ تو اللہ کا تعین کیا ہوا ہے کب کس شادی ہونی ہے اور ہونی بھی ہے یا نہیں ہم صرف کوشش کر سکتے باقی تو اللہ کے ہاتھ میں تو پھر کیوں ہم اپنی ایسی باتوں سے دوسروں کو تکلیف دیں کیوں نہ اس کے الٹ ہم ان کو زندگی میں کچھ مثبت کرنے کی ترغیب دیں دونوں عورتوں نے جواب میں جو کہا اس کا مفہوم یہ تھا کہ توبہ توبہ لڑکیوں کو اتنا پڑھانا نہیں چاہیے ورنہ وہ باغی ہو جاتی ہیں عام زبان میں

مقصد تخلیق

Image
انسان اس دنیا میں اپنی مرضی سے نہیں آتا اور نہ ہی اپنی مرضی سے اس دنیا سے جاتا ہے  تو انسانی ذہن میں سوال آتا ہے کہ اللہ نے ہمیں کیوں تخلیق کیا؟ قرآن میں اللہ نے بتا دیا کہ کیا ہے تمہارا مقصد  سورۃ الذاريات آیت 56 میں اسکا جواب ملتا ہے  "اور میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اس لئے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں " کیا ہے یہ عبادت؟ وہی جو ہم کرتے ہیں روزانہ یا بندگی کی اصل شکل تو کچھ اور ہے؟ اگر ہم عبادت کر رہے یں اور اس کے ساتھ غلط کاموں سے نہیں رک رہے تو کیا بندگی کا حق ادا کر رہے ہیں؟ مقصد تخلیق کو پورا کر رہے ہیں؟ بندگی تو یہ ہے کہ بندہ اپنے رب کو پہچان لے رب کی معرفت حاصل کرلے  یہی تو ہے ہماری تخلیق کا مقصد رب کی پہچان حاصل کرنا کہ اللہ ہر وقت میرے ساتھ ہے اللہ سے ایسا تعلق جو ہمارے ہر عمل میں نظر آئے  ہر وقت ہمیں احساس ہو کہ اس تعلق کو غلط کام کرکے کمزور نہیں کرنا بلکہ اس  کو مضبوط بنانا ہے مکمل طور پر بندگی کو اختیار کرنا ہے 🖋️ سدرہ اشفاق

بانٹنے ‏والے ‏بنیں۔۔۔

Image
آج ہماری سوچ یہ ہو گئی ہے کہ ہر چیز بس مجھے مل جائے ہر چیز کو زیادہ سے زیادہ جمع کرنا چاہتے ہیں اس سوچ نے ہمیں دوسروں کو کچھ بھی دینے سے محروم کر دیا ہے لگتا ہے اگر کسی کو کچھ دے دیں گے تو ہمارے پاس کمی ہو جائے گی جبکہ بانٹنے سے محبت اور اپنائیت بڑھتی ہے  اور سب سے بڑھ کر بانٹنے والوں کو اللہ کبھی خالی ہاتھ نہیں رہنے دیتا  🖋️ سدرہ اشفاق

پاکستان کا ‏مطلب ‏کیا ‏"لا ‏الہ ‏الا ‏اللہ"

Image
پاکستان کا مطلب کیا "لا الہ الا اللہ" پاکستان وہ ملک ہے جسے "لا الہ الا اللہ" کے عہد کے ساتھ بنایا گیا زندگی کے ان گزرتے لمحوں میں اس عہد کو مت بھولیں جہاں ہمیں اپنے وطن سے محبت کے اظہار میں اسکی ترقی کے لیے کوشاں رہنا ہے وہیں اس بات کا بھی دھیان رکھنا ہے کہ زندگی کی دور دھوپ ہمیں ہمارے رب سے دور نہ کر دے اس ملک کو حاصل کرنے میں ہم نے بہت سی قربانیاں دی ہیں وہی آج "لا الہ الا اللہ" کے عہد کو پورا کرتے ہوئے بھی بہت سی قربانیاں دینا ہوگی ہم ہر وقت کوشش میں ہوتے ہیں کہ اپنے ملک کا نام کہیں بھی جھکنے نہ دے ہر جگہ اسکا نام بلند ہی کریں ویسے ہی کوشش کرنی ہے کہ یہاں اسلامی احکامات کو نافذ کریں تاکہ رب کے سامنے بھی سرخرو ہو سکیں  یارب ہماری اس پہچان کو سلامت رکھنا ہمارے وطن کو ہمیشہ قائم و دائم رکھنا آمین 🖋️ سدرہ اشفاق

اللہ ‏مالک ‏ہے

Image
ہماری پریشانیاں کون دور کرتا ہے؟ ٹوٹے رشتوں کو کون جوڑتا ہے؟ الجھے ہوئے حالات کون سنوارتا ہے؟ بے چین دلوں کو کون سکون دیتا ہے؟ آنکھیں بند کر کے سوچیں            "اللہ" کیوں کہ وہ ہمارا مالک ہے اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ جس نے ہمیں پیدا کر کے تنہا چھوڑ دیا ہے  وہ تو ہمارے ہر عمل, ہر تکلیف سے باخبر ہے اس لیے مت سوچیں کے اللہ نے ہمیں بھلا دیا ہے بلکہ سچ یہ ہے کہ ہم نے اللہ کو یاد کرنا چھوڑ دیا ہے جو بھی پریشانی جو بھی مشکل در پیش ہے انکھیں بند کر کے اللہ کو یاد کریں اور دل سے کہیں  اللہ مالک ہے  اللہ مالک ہے  اللہ مالک ہے  بیشک اللہ ہی تو ہر چیز کا مالک ہے  🖋️ سدرہ اشفاق

اسلام کی ‏حقیقت

Image
حضرت سفیان بن عبداللہ  سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا: ’’یارسول اللہ! مجھے اسلام کے بارے میں ایسی بات بتا دیں کہ آپؐ کے سوا کسی اور سے کچھ دریافت کرنے کی ضرورت نہ رہے۔‘‘ (یعنی مجھے اسلام کی حقیقت ایک جملے میں بتا دیجیے تا کہ میں اسے گرہ میں باندھ لوں۔ ) جواب میں آپ نے فرمایا:  قُلْ آمَنْتُ بِاللّٰہِ ثُمَّ اسْتَقِمْ ’’کہو میں اللہ پر ایمان لایا اور پھر اس پر جم جاؤ!‘‘  ایمان لانا آسان ہے مگر اس پر جمے رہنا آسان نہیں ہے۔ یہ تبھی ممکن ہے جب انسان کو اللہ پر پوری طرح توکل ّہو، وہ ہر حالت میں اس کی رضا پر راضی رہے۔ نہ اپنی کسی حالت کے بارے میں اس کی زبان پر حرفِ شکایت آئے اور نہ ہی اللہ تعالیٰ کے کسی فیصلے پر اس کے دل میں ملال پیدا ہو۔ پھر اللہ تعالیٰ کے ہر حکم کے آگے اس کا سر تسلیم بلا حیل و حجت جھکتا چلا جائے اور اس کے درِ اطاعت پر ہمہ وقت کمر بستہ کھڑے رہ کرعملی طور پر ثابت کر دے کہ  اِنَّ صَلاَتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ  ’’یقینا میری نماز، میری قربانی، میری زندگی اور میری موت اللہ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے‘‘ (الانعام)

لفظوں کا ‏خاموشی ‏میں ‏بدلنا

Image
ہمارے اردگرد بہت سے لوگ ایسے موجود ہوتے ہیں جنہیں کم گو سمجھا جاتا ہے سب کو لگتا ہے انہیں تو بات کرنا نہیں آتی یا کوئی اچھی بات کر ہی نہیں سکتے  جبکہ وہیں "کم گو لوگ" کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ بہت باتونی ہوتے ہیں تو کبھی سوچا ہے ایسا فرق کیوں؟ اس فرق کی سب سے بڑی وجہ سننے والے کا رویہ ہے کہ وہ سامنے والے کو کیا محسوس کرواتا ہے کبھی ہمارا سخت لہجہ سامنے والے کو خاموش کروا دیتا یے اور کبھی ہمارا تنظزیہ انداز میں جواب دینا اسے مزید کچھ کہنے سے روک دیتا ہے اس لیے اگر آپ ایک سننے والے ہے تو اپنے رویے کا جائزہ لیجیے  اچھے انداز میں جواب نہیں دے سکتے تو معذرت کر لیجیے  لیکن ایسا رویہ مت اپنائیں جو بات کرنے والے کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دے 🖋️ سدرہ اشفاق